سولر پینل کے بارے میں معلومات



سولر پینلز کی کارکردگی اور درست استعمال – مکمل گائیڈ

پاکستان میں بجلی کے بڑھتے ہوئے نرخ اور لوڈشیڈنگ کی وجہ سے سولر پینل کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ لیکن اکثر لوگ سولر سسٹم کے بارے میں مکمل معلومات نہ ہونے کی وجہ سے یا تو زیادہ پیسے خرچ کر دیتے ہیں یا سسٹم سے وہ کارکردگی نہیں لے پاتے جو ممکن ہے۔ اس پوسٹ میں ہم آپ کو سولر پینلز کی اصل پیداوار، موسمی اثرات، لوڈ مینجمنٹ، اور بہتر استعمال کے لیے اہم نکات بتائیں گے۔


1. سولر پینلز کی اصل پیداوار کتنی ہوتی ہے؟

سولر پینل پر جو واٹ لکھے ہوتے ہیں، وہ لیبارٹری کی آئیڈیل کنڈیشنز میں ماپے گئے ہوتے ہیں۔ حقیقت میں یہ پیداوار مختلف وجوہات کی بنا پر کم ہو جاتی ہے، جیسے:

  • موسمیاتی تبدیلی – بادل، دھند یا بارش
  • گرد و غبار – پینلز کی سطح پر مٹی جمع ہونا
  • درجہ حرارت – 25 ڈگری سے زیادہ گرمی میں پینل کی کارکردگی کم ہوتی ہے، اور 45–50 ڈگری سے اوپر یہ 60–70 فیصد تک گر سکتی ہے

ایک 1 کلوواٹ کا سولر پینل دن میں اوسطاً 4 سے 4.5 یونٹ بجلی پیدا کرتا ہے، لیکن یہ پیداوار دن کے 11 بجے سے 1 بجے کے درمیان سب سے زیادہ ہوتی ہے۔ صبح اور شام کو پیداوار کم ہو جاتی ہے۔


2. لوڈ مینجمنٹ کا اصول

اکثر لوگ سمجھتے ہیں کہ اگر ان کے پاس 5 کلوواٹ کا سولر سسٹم ہے تو وہ پورے 5 کلوواٹ لوڈ چلا سکتے ہیں، لیکن یہ غلط فہمی ہے۔ بہترین کارکردگی کے لیے سولر سسٹم پر 70–80 فیصد تک لوڈ ڈالنا چاہیے۔

مثال:
اگر آپ کے پاس 5 کلوواٹ کا سسٹم ہے تو بہتر یہ ہے کہ آپ زیادہ سے زیادہ 3.5 سے 4 کلوواٹ لوڈ رکھیں۔ اس سے سسٹم پر دباؤ کم پڑے گا اور بیٹری یا انورٹر کی زندگی لمبی ہوگی۔


3. سولر پینل اور رات کا وقت

عام سولر پینلز رات میں بجلی پیدا نہیں کرتے۔ کچھ لوگ "رات والا سولر پینل" کہہ کر دھوکہ دیتے ہیں، لیکن دراصل وہ سولر اسٹریٹ لائٹس یا بیٹری بیسڈ سسٹمز ہوتے ہیں۔ سولر پینل صرف سورج کی روشنی میں بجلی پیدا کرتا ہے۔

بادل یا کم روشنی میں بجلی کی پیداوار کم ہو جاتی ہے، اس لیے اگر آپ کے علاقے میں زیادہ بادل یا دھند رہتی ہے تو آپ کو ضرورت سے زیادہ پینلز لگانے پڑ سکتے ہیں۔


4. گھریلو بجلی کی کھپت

گھروں میں سب سے زیادہ بجلی کا استعمال ایئر کنڈیشنر کرتے ہیں۔ کچھ عام برقی آلات کی پاور کھپت درج ذیل ہے:

  • 1 ٹن اے سی: تقریباً 1250 واٹ
  • 1.5 ٹن اے سی: تقریباً 1800 واٹ
  • پنکھا: تقریباً 70 واٹ
  • فریج: تقریباً 125 واٹ

اے سی چلانے کے لیے سولر سسٹم مہنگا پڑتا ہے۔ اگر سولر سے اے سی چلانا سستا ہوتا تو آج ہر گھر میں یہ موجود ہوتا۔ ہاں، انورٹر اے سی کمرہ ٹھنڈا ہونے کے بعد تقریباً 50 فیصد کم بجلی لیتا ہے۔


5. دن اور رات کی بجلی کا فرق

پاکستان میں دن کا دورانیہ تقریباً 8 گھنٹے اور رات کا 16 گھنٹے ہوتا ہے۔ عام سولر سسٹم دن میں بجلی بناتا ہے اور رات کے لیے بیٹریز یا گرڈ کنکشن پر انحصار کرتا ہے۔ اگر کسی جگہ گرڈ بجلی موجود نہیں ہے تو وہاں زیادہ سولر پینلز اور بیٹریاں لگا کر 24 گھنٹے بجلی حاصل کی جا سکتی ہے، لیکن اس کی لاگت زیادہ ہوتی ہے۔


6. سولر پینل کی صفائی اور معیار

سولر پینلز کو صاف رکھنے سے ان کی پیداوار میں 5–10 فیصد تک اضافہ ہو سکتا ہے۔ مارکیٹ میں A گریڈ اور B گریڈ پینلز دستیاب ہیں۔ A گریڈ مہنگے لیکن معیاری اور وارنٹی کے ساتھ آتے ہیں، جبکہ B گریڈ اکثر نان کسٹم، نان ڈاکومنٹ، نان وارنٹی، اور بغیر اسٹکر کے بیچے جاتے ہیں۔


7. اہم مشورے

  • سسٹم لگانے سے پہلے اپنے روزانہ کے لوڈ کا حساب ضرور لگائیں
  • ہمیشہ اصل وارنٹی اور کمپنی کے اسٹکر والے پینلز خریدیں
  • اگر بجٹ ہو تو مانیٹرنگ سسٹم والا انورٹر لیں تاکہ روزانہ کی پیداوار کا ریکارڈ دیکھ سکیں
  • کم از کم سال میں دو بار پینلز کو مکمل صفائی کے ساتھ دھوئیں

نتیجہ:
سولر پینلز لمبے عرصے تک بہترین کارکردگی دے سکتے ہیں اگر انہیں صحیح طریقے سے استعمال اور مینٹین کیا جائے۔ ضرورت کے مطابق درست سائز کا سسٹم لگائیں، پینلز صاف رکھیں، اور غیر معیاری سامان سے پرہیز کریں۔

مزید سولر سسٹم کے بارے میں رہنمائی چاہیے تو وزٹ کریں


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے