سیرت النبی ﷺ پارٹ 18 مدینہ واپسی غدیر خم کا اعلان اور آخری نصیحتیں
حجۃ الوداع مکمل ہو چکا تھا لاکھوں مسلمان نبی کریم ﷺ کے ساتھ حج ادا کر کے ایک نئی روحانی کیفیت میں تھے ہر دل محبت سے لبریز تھا ہر آنکھ عقیدت کے نور سے چمک رہی تھی لوگ محسوس کر رہے تھے کہ یہ سفر ایک عام سفر نہیں بلکہ زندگی کا سب سے یادگار لمحہ ہے
اب حج کے بعد مدینہ واپسی کا سفر شروع ہونا تھا یہ وہ سفر تھا جس میں بہت سے ایسے واقعات پیش آئے جو پوری امت کے لیے قیامت تک رہنمائی کا ذریعہ بنے
مکہ سے مدینہ کی جانب قافلے کی روانگی
نبی کریم ﷺ نے حج کے بعد چند دن مکہ میں قیام فرمایا لوگ مسلسل آ کر سوال کرتے رہتے تھے آپ ﷺ ایک ایک شخص کو نرمی اور محبت سے جواب دیتے تھے
پھر آپ ﷺ نے مدینہ کی جانب واپسی کا ارادہ فرمایا صحابہ کرام کی ایک عظیم جماعت آپ ﷺ کے ساتھ تھی مکہ سے نکلتے وقت لوگ راستے بھر تلبیہ اور تکبیر پڑھتے رہے یہ وہ منظر تھا کہ دل اس کی ہیبت سے لرزتے تھے اور روح اس کی پاکیزگی سے روشن ہو جاتی تھی
سیرت النبی حضرت محمد ﷺ (پارٹ1) سے (پارٹ17) پڑھنے کے لیے یہ لنک وزٹ کریں
یہ سفر عام سفر نہیں تھا بلکہ ایک نبی کی آخری سفر کی جھلکیاں تھیں
غدیر خم کا تاریخی مقام
جب قافلہ مکہ اور مدینہ کے درمیان ایک مقام غدیر خم پر پہنچا تو یہاں ایک اہم واقعہ پیش آیا یہ وہ جگہ ہے جہاں مختلف راستے الگ الگ ہو جاتے تھے اور مختلف قبائل اپنے اپنے علاقوں کی طرف مڑ جاتے تھے
نبی کریم ﷺ نے حکم دیا کہ جو لوگ آگے بڑھ گئے ہیں انہیں واپس بلایا جائے اور جو پیچھے ہیں وہ آگے آجائیں یہاں ایک بڑی جماعت اکٹھی ہو گئی
اس دن گرمی بہت تھی مگر ہر صحابی ہمہ تن متوجہ تھا کہ اللہ کے نبی ﷺ آج کیا اہم بات فرمانے والے ہیں
حضرت علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں اعلان
جیسے ہی لوگ جمع ہوئے نبی کریم ﷺ نے ایک خوبصورت اور جامع خطاب فرمایا آپ ﷺ نے فرمایا
میں تم میں دو چیزیں چھوڑ کر جا رہا ہوں اگر انہیں مضبوطی سے تھامے رکھو گے تو کبھی گمراہ نہ ہوگے اللہ کی کتاب اور میری سنت
اس کے بعد آپ ﷺ نے وہ تاریخی جملہ ارشاد فرمایا جس نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کی فضیلت اور مقام واضح کر دیا
کہ جس کا میں مولی ہوں علی اس کے مولی ہیں
یہ اعلان دشمنی بدلے یا سیاست کی وجہ سے نہیں بلکہ فضیلت محبت اور خیر خواہی کا اعلان تھا نبی ﷺ نے صحابہ کو حضرت علی رضی اللہ عنہ کے مقام سے آگاہ فرمایا تاکہ امت میں عزت عدل اور محبت کا معیار واضح رہے
یہ اعلان امت کے لیے اتفاق محبت اور خیر خواہی کا راستہ کھولنے والا تھا
حضرت علی رضی اللہ عنہ سے محبت
نبی کریم ﷺ نے اپنی زندگی میں بار بار حضرت علی رضی اللہ عنہ کی عظمت بیان فرمائی آپ ﷺ نے انہیں اپنے گھر والوں میں شامل کیا اپنے قریب رکھا جنگوں میں پرچم ان کے ہاتھ میں دیا اور فرمایا کہ علی مجھ سے ہیں اور میں علی سے ہوں
غدیر خم کا اعلان اسی سلسلے کا حصہ تھا جس میں ان کی فضیلت کو صاف طور پر ظاہر کیا گیا
قافلے کا آگے سفر کرنا
اعلان کے بعد قافلہ دوبارہ مدینہ کی طرف روانہ ہوا صحابہ راستے بھر اس اعلان کے معنی اور حکمتوں پر سوچتے رہے ہر کوئی جانتا تھا کہ نبی ﷺ اپنی زندگی کے آخری ایام میں امت کو مکمل اور واضح پیغام دے رہے ہیں
یہ وہ سفر تھا جس میں ہر قدم محبت ہر لمحہ نصیحت اور ہر بات حکمت تھی
مدینہ کے قریب پہنچنے کے لمحات
جب قافلہ مدینہ کے قریب پہنچا تو شہر محبت سے لبریز ہو گیا ہر طرف روشنی پھیل گئی لوگ اپنے نبی ﷺ کی آمد پر خوشی سے کھل اٹھے
مدینہ وہ شہر تھا جس نے نبی ﷺ کو محبت دی گھر دیا اور اسلام کی پہلی ریاست کا مرکز بنا آپ ﷺ کی واپسی پر اس کی فضاؤں میں وہی خوشبو بکھر گئی جو ہجرت کے دن تھی
مدینہ میں آخری دنوں کی تعلیمات
نبی کریم ﷺ نے مدینہ میں آنے کے بعد لوگوں کو جمع کر کے آخری نصیحتیں فرمائیں آپ ﷺ نے فرمایا
لوگو اللہ سے ڈرو نماز قائم رکھو کمزوروں کے حقوق کا خیال کرو آپس میں اختلاف نہ کرنا میں نے تمہیں واضح راستہ دکھا دیا ہے
آپ ﷺ نے دنیا سے رخصت ہونے سے پہلے امت کے لیے ہر قسم کی رہنمائی مکمل کر دی تھی آپ ﷺ نے فرمایا کہ میں علم چھوڑ کر جا رہا ہوں قرآن چھوڑ کر جا رہا ہوں اور ایک ایسا راستہ دے رہا ہوں جو تمہیں سیدھا اللہ تک لے جائے گا
نبی ﷺ کی آخری دعائیں
ان دنوں میں آپ ﷺ اللہ سے امت کے لیے خیر کی دعا کرتے رہے ایک روایت میں ہے آپ ﷺ نے فرمایا
اے اللہ میری امت کو معاف فرما دے
یہ سن کر صحابہ کی آنکھوں سے آنسو جاری ہو جاتے تھے انہیں محسوس ہو رہا تھا کہ اب وہ دن قریب ہے جب دنیا کا سب سے پاکیزہ دل اپنے رب سے جا ملے گا
نبی ﷺ کی بیماری کا آغاز
ہر گزرتا دن بھاری ہوتا جا رہا تھا نبی کریم ﷺ نے مسجد میں سوالات کے جواب دینا کم کر دیے کمزور ہوتے بدن میں بھی آپ ﷺ رمضان رات کی عبادتوں جیسی کیفیت رکھتے تھے
ایک دن آپ ﷺ نے فرمایا کہ لگتا ہے میرا وقت قریب آ چکا ہے میں نے تمہیں اللہ کا پیغام پہنچا دیا ہے تمہیں سیدھا راستہ دکھا دیا ہے
یہ آپ ﷺ کی آخری وصیتوں میں سے تھا
پارٹ 19 میں کیا ہوگا
پارٹ 19 میں ہم پڑھیں گے
نبی کریم ﷺ کی آخری بیماری کے دن
حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی امامت
آخری نصیحتیں
ازواج مطہرات کے ساتھ آخری ایام
امت کا غم اور صحابہ کی کیفیت
یہ حصہ سیرت پاک کا سب سے کربناک مگر ایمان سے بھرا ہوا مرحلہ ہے

0 تبصرے