ڈالر مہنگا ہونے سے 7 کاروبار کو نقصان اور 5 کو فائدہ

 پاکستان میں ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ روزانہ کی زندگی کے ہر پہلو کو متاثر کر رہا ہے چاہے وہ عام شہری ہو یا کاروباری شخص ہر کوئی محسوس کرتا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی کے اثرات کس طرح اس کے مالی فیصلوں کو بدل دیتے ہیں ڈالر مہنگا ہونے سے کچھ کاروبار فائدہ اٹھاتے ہیں جبکہ کچھ کو شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے 

ڈالر مہنگا ہونے سے 7 کاروبار کو نقصان اور 5 کو فائدہ
ڈالر مہنگا ہونے سے 7 کاروبار کو نقصان اور 5 کو فائدہ

پاکستان میں ڈالر کی قیمت میں اضافہ یہ طے کر دیتا ہے کہ کون سے کاروبار مضبوط رہتے ہیں اور کون سے کمزور پڑ جاتے ہیں اسی تناظر میں یہ بات بھی اہم ہو جاتی ہے کہ سرمایہ کاری اور مالی منصوبہ بندی کن پہلوؤں کو سامنے رکھ کر کی جائے اس حوالے سے اگر آپ سولر اور فنانسنگ جیسے موضوعات میں دلچسپی رکھتے ہیں تو

 این بی پی روشن گھر سولر فنانسنگ سولر لگوائیں پر موجود تفصیلی مضمون آپ کے لیے رہنمائی فراہم کر سکتا 

این بی پی روشن گھر سولر فنانسنگ سولر لگوائیں

ڈالر مہنگا ہونے کا سب سے فوری اور گہرا اثر درآمدی سامان پر پڑتا ہے موبائل فونز گاڑیاں اور دیگر درآمدی مصنوعات کی قیمتیں اچانک بڑھ جاتی ہیں جس کی وجہ سے عام صارف خریداری میں ہچکچاہٹ محسوس کرنے لگتا ہے ایسے حالات میں ریٹیل مارکیٹس دباؤ کا شکار ہو جاتی ہیں کیونکہ مہنگا سامان فروخت کرنا آسان نہیں رہتا اسی طرح وہ میکانیکی اور الیکٹریکل کاروبار جو بیرون ملک سے پرزہ جات منگواتے ہیں انہیں اضافی لاگت برداشت کرنا پڑتی ہے فوڈ بزنس اور ریستوران بھی اس مہنگائی سے متاثر ہوتے ہیں جبکہ کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ جیسے ٹیکنالوجی اسٹورز کی فروخت میں واضح کمی آ جاتی ہے

ان نقصان اٹھانے والے شعبوں کے ساتھ ساتھ کچھ کاروبار ایسے بھی ہوتے ہیں جو ڈالر مہنگا ہونے سے فائدہ اٹھاتے ہیں سب سے نمایاں ایکسپورٹ بیسڈ بزنسز ہیں کیونکہ جب ڈالر کی قدر بڑھتی ہے تو یہ کاروبار اپنی مصنوعات بیرون ملک زیادہ قیمت پر فروخت کر کے بہتر منافع حاصل کر لیتے ہیں اسی طرح سونا اور دیگر قیمتی دھاتیں سرمایہ کاروں کے لیے محفوظ ذریعہ بن جاتی ہیں کیونکہ روپے کی قدر کم ہونے کے ساتھ ان کی قیمت بڑھ جاتی ہے

آن لائن فری لانسنگ بھی ان شعبوں میں شامل ہے جہاں ڈالر مہنگا ہونے کے مثبت اثرات سامنے آتے ہیں بیرون ملک کلائنٹس کے لیے کام کرنے والے افراد جب ڈالر میں ادائیگی وصول کرتے ہیں تو ان کی آمدنی میں واضح اضافہ ہو جاتا ہے اس کے علاوہ وہ ای کامرس کاروبار جو مقامی مصنوعات فروخت کرتے ہیں وہ بھی فائدے میں رہتے ہیں کیونکہ درآمدی اشیا مہنگی ہونے سے مقامی مصنوعات کی طلب بڑھ جاتی ہے زرعی برآمدات بھی اسی اصول کے تحت فائدہ اٹھاتی ہیں کیونکہ فصلیں اور زرعی اجناس بیرون ملک زیادہ قیمت پر فروخت کی جا سکتی ہیں

ایسے حالات میں کاروباری منصوبہ بندی کی اہمیت کئی گنا بڑھ جاتی ہے اگر کوئی کاروبار اپنے اخراجات اور آمدنی کا درست اندازہ نہ رکھے تو نقصان کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اسی لیے سرمایہ کار اور تاجر مارکیٹ کے بدلتے رجحانات پر مسلسل نظر رکھتے ہیں تاریخ کے مختلف مراحل میں بڑے فیصلے کس طرح حالات کے مطابق کیے گئے اس کی ایک مثال آپ 

جنگ یمامہ کے بعد قرآن جمع کرنے کا 5 عظیم فیصلہ جات پارٹ 7 میں بھی دیکھ سکتے ہیں

جنگ یمامہ کے بعد قرآن جمع کرنے کا 5 عظیم فیصلہ جات

اگر تازہ ترین ڈالر ریٹس اور عالمی مالی رجحانات کو دیکھنا ہو تو ایک معتبر بیرونی ذریعے کے طور پر پاکستان اسٹاک مارکیٹ اور ڈالر ریٹس کی ویب سائٹ مفید ثابت ہوتی ہے جہاں سے اعداد و شمار اور تجزیاتی رپورٹس حاصل کی جا سکتی ہیں

پاکستان اسٹاک مارکیٹ اور ڈالر ریٹس

حقیقت یہ ہے کہ ڈالر مہنگا ہونے کے اثرات ہر کاروبار پر یکساں نہیں ہوتے کچھ کاروبار فوری طور پر دباؤ میں آ جاتے ہیں جبکہ کچھ طویل مدت میں فائدہ اٹھاتے ہیں مثال کے طور پر سولر پینل درآمد کرنے والی کمپنیاں ابتدا میں مشکلات کا شکار ہو سکتی ہیں لیکن اگر وہ مقامی پیداوار کی طرف آ جائیں تو یہی صورتحال ان کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے اسی طرح فری لانسنگ اور زرعی برآمدات والے کاروبار درست حکمت عملی کے ذریعے اپنی پوزیشن مضبوط کر لیتے ہیں

یہ تمام صورتحال ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ مالی فیصلے وقتی جذبات کی بنیاد پر نہیں بلکہ طویل المدت سوچ کے ساتھ کرنے چاہئیں جو کاروباری افراد مارکیٹ کے رجحانات اور عالمی حالات کو سمجھ کر فیصلے کرتے ہیں وہی معاشی اتار چڑھاؤ میں بھی اپنے کاروبار کو محفوظ رکھتے ہیں اور یہی حکمت عملی انہیں دوسروں پر برتری دیتی ہے


تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

2025 میں موبائل سے پیسے کمانے کے 5 بہترین طریقے – گھر بیٹھے آن لائن انکم کریں

ایزی پیسہ ڈیبٹ کارڈ کے فوائد،بنانے کا طریقہ استعمال اور اے ٹی ایم چارجز کی مکمل معلومات

"WhatsApp سے پیسے کیسے کمائیں؟ مکمل گائیڈ