بسنت لاہور بحال مگر 7 شرائط جنہیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا
لاہور میں بسنت کا نام آتے ہی رنگ برنگی پتنگیں خوشیوں کی آوازیں اور چھتوں پر جشن کا منظر ذہن میں آتا ہے برسوں تک بسنت پر مکمل پابندی رہی اور یہ تہوار صرف یادوں میں زندہ رہا اب اچانک یہ خبر سامنے آئی ہے کہ لاہور میں بسنت بحال کر دی گئی ہے
![]() |
| بسنت لاہور بحال مگر 7 شرائط جنہیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا |
لیکن ساتھ ہی چرخی استعمال کرنے پر پابندی اور کئی سخت شرائط بھی نافذ کی گئی ہیں یہی وہ نکتہ ہے جو عوام کو الجھن میں ڈال رہا ہے کیا واقعی بسنت واپس آ گئی ہے یا یہ صرف محدود اجازت ہے اسی سوال کا جواب جاننے کے لیے یہ مکمل تحریر آخر تک پڑھنا ضروری ہے
بسنت پر پابندی کی تاریخ اور پس منظر
پاکستان میں بسنت پر پابندی ایک دن میں نہیں لگی اس کے پیچھے کئی تلخ واقعات اور انسانی جانوں کا ضیاع شامل ہے ماضی میں ڈور پھرنے سے موٹر سائیکل سوار شہری زخمی اور جاں بحق ہوتے رہے بجلی کے تار کٹنے سے حادثات ہوئے اور چھتوں سے گرنے کے واقعات بھی رپورٹ ہوتے رہے انہی وجوہات کی بنا پر حکومت نے برسوں پہلے بسنت پر مکمل پابندی عائد کر دی تھی لاہور جو کبھی بسنت کا مرکز تھا خاموش ہو گیا
پابندی کے اثرات عوامی زندگی پر
بسنت پر پابندی نے صرف تفریح ہی نہیں بلکہ کئی لوگوں کے روزگار کو بھی متاثر کیا پتنگ فروش ڈور بنانے والے اور چھوٹے تاجر سب بے روزگار ہو گئے وقت کے ساتھ ساتھ عوام میں یہ مطالبہ زور پکڑتا گیا کہ بسنت کو محفوظ طریقے سے بحال کیا جائے
بسنت لاہور بحال مگر چرخی استعمال کرنے پر پابندی
حالیہ فیصلے کے مطابق لاہور میں بسنت منانے کی اجازت دی گئی ہے لیکن چرخی استعمال کرنے پر پابندی برقرار رکھی گئی ہے چرخی وہ آلہ ہے جس پر پتنگ کی ڈور لپیٹی جاتی ہے اور یہی آلہ سب سے زیادہ خطرناک سمجھا جاتا ہے کیونکہ اس پر تیز دھار ڈور استعمال کی جاتی ہے
چرخی پر پابندی کی اصل وجہ
چرخی کے ذریعے دھاتی اور کیمیکل ملی ڈور استعمال کی جاتی تھی جو انسانی جانوں کے لیے خطرہ بن جاتی تھی حکومت کا کہنا ہے کہ چرخی پر پابندی کا مقصد شہریوں کو محفوظ رکھنا ہے اور کسی بھی قسم کے جانی نقصان سے بچاؤ کرنا ہے
بسنت لاہور کے لیے 7 اہم شرائط
بسنت کی بحالی کے ساتھ حکومت نے واضح کر دیا ہے کہ یہ آزادی بغیر شرائط کے نہیں ہوگی
شرط نمبر 1 چرخی استعمال کرنے پر مکمل پابندی
کسی بھی قسم کی چرخی رکھنا یا استعمال کرنا جرم ہوگا
شرط نمبر 2 دھاتی یا کیمیکل ڈور پر پابندی
صرف سادہ اور منظور شدہ ڈور استعمال کرنے کی اجازت ہوگی
شرط نمبر 3 مخصوص مقامات پر پتنگ بازی
ہر جگہ پتنگ بازی کی اجازت نہیں ہوگی بلکہ مخصوص علاقوں میں ہی یہ سرگرمی ممکن ہوگی
شرط نمبر 4 وقت کی پابندی
بسنت منانے کے اوقات مقرر کیے جائیں گے رات کے وقت پتنگ بازی کی اجازت نہیں ہوگی
شرط نمبر 5 چھتوں پر حفاظتی اقدامات
عمارتوں کی چھتوں پر حفاظتی ریلنگ اور دیگر انتظامات لازمی ہوں گے
شرط نمبر 6 قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نگرانی
پولیس اور دیگر ادارے مسلسل نگرانی کریں گے
شرط نمبر 7 خلاف ورزی پر سخت سزا
شرائط کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانہ اور قید کی سزا بھی ہو سکتی ہے
عوامی ردعمل اور خدشات
بسنت کی بحالی کی خبر نے جہاں خوشی پیدا کی وہیں خدشات بھی سامنے آئے کئی شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر چرخی پر پابندی ہے تو بسنت کا اصل مزہ ختم ہو جاتا ہے جبکہ کچھ لوگ اس فیصلے کو انسانی جانوں کے تحفظ کے لیے ضروری قرار دے رہے ہیں
سوشل میڈیا پر بحث
سوشل میڈیا پر اس موضوع پر شدید بحث جاری ہے کچھ لوگ حکومت کے فیصلے کو سراہ رہے ہیں جبکہ کچھ اسے آدھا فیصلہ کہہ رہے ہیں
ماضی کے واقعات سے سبق
اگر ہم ماضی پر نظر ڈالیں تو ہمیں احساس ہوتا ہے کہ غیر محفوظ بسنت نے کس طرح خاندانوں کو نقصان پہنچایا ایک مثال فیصل آباد کی تین ماؤں کا واقعہ ہے جو مفت عمرہ سمجھ کر روانہ ہوئیں اور انجام 25 سال قید کی صورت میں نکلا یہ واقعہ یہ سبق دیتا ہے کہ بغیر تصدیق اور قوانین کے کسی بھی سرگرمی میں شامل ہونا کتنے سنگین نتائج لا سکتا ہے اسی تناظر میں یہ لنک ملاحظہ کرنا ضروری ہے
مستند رپورٹس کیا کہتی ہیں
بی بی سی اردو کی رپورٹ کے مطابق لاہور میں بسنت کے دوران پتنگ بازی اور ڈور سے متعلق واضح ضوابط متعارف کرائے گئے ہیں تاکہ کسی بھی قسم کے حادثے سے بچا جا سکے اس رپورٹ میں چرخی استعمال کرنے پر پابندی کو مرکزی نکتہ قرار دیا گیا ہے جو اس فیصلے کی سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے
https://www.bbc.com/urdu/articles/cpvdkzym38mo
کیا بسنت واقعی محفوظ ہو سکے گی
یہ سوال ابھی کھلا ہے قوانین بنانا ایک بات ہے اور ان پر عمل درآمد دوسری بات اگر حکومت اور عوام دونوں ذمہ داری کا مظاہرہ کریں تو بسنت کو محفوظ بنایا جا سکتا ہے بصورت دیگر ماضی کی غلطیاں دوبارہ دہرائی جا سکتی ہیں
شہریوں کی ذمہ داری
صرف حکومت پر ذمہ داری ڈالنا کافی نہیں شہریوں کو بھی چاہیے کہ وہ قوانین کی مکمل پابندی کریں اور کسی بھی خطرناک عمل سے گریز کریں بسنت لاہور بحال ہونا ایک خوش آئند خبر ہے لیکن چرخی استعمال کرنے پر پابندی اور دیگر شرائط یہ واضح کرتی ہیں کہ انسانی جانوں کی حفاظت سب سے اہم ہے اگر ہم واقعی بسنت کو واپس لانا چاہتے ہیں تو ہمیں اسے محفوظ بنانا ہوگا ورنہ یہ تہوار دوبارہ پابندی کی زد میں آ سکتا ہے

تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں