فارس کی پرانی فوج کو شکست ہو چکی تھی اور میدان جنگ وقتی طور پر خاموش ہو گیا تھا بہت سے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ شاید فوراً ہی ایک اور بڑی جنگ لڑی گئی ہو مگر حقیقت یہ ہے کہ ایسا نہیں ہوا
 |
| خلافت راشدہ میں فارس کی نئی فوج کی تیاری اور اسلامی نظم کا پھیلاؤ پارٹ 13 |
حضرت خالد بن ولید کی قیادت میں اسلامی لشکر نے فوری لڑائی کے بجائے فتح شدہ علاقوں میں نظم و ضبط قائم کرنے پر توجہ دی یہ وہ مرحلہ تھا جہاں تلوار کے ساتھ ساتھ حکمت اور عدل نے بھی اہم کردار ادا کیا خلافت راشدہ میں فارس کی شکست کے بعد اصل چیلنج یہ تھا کہ نئے علاقوں کو اسلامی نظام کے ساتھ جوڑا جائے
حضرت خالد بن ولید کی حکمت عملی
حضرت خالد بن ولید نے جان لیا تھا کہ مسلسل جنگیں فوج کو کمزور کر دیتی ہیں اس لئے انہوں نے چند مہینوں تک براہ راست ٹکراؤ سے گریز کیا ان علاقوں میں جہاں فتح ہو چکی تھی وہاں عدل پر مبنی انتظام قائم کیا گیا جزیہ ٹیکس میں نرمی کی گئی اور مقامی لوگوں کے ساتھ حسن سلوک رکھا گیا یہی وجہ تھی کہ لوگوں کے دل جیتے گئے اور خوف کی جگہ اعتماد نے لے لی
اسلامی نظم کا قیام
فتح شدہ شہروں میں قاضی مقرر کیے گئے بیت المال کا نظام قائم کیا گیا اور امن و امان کو اولین ترجیح دی گئی لوگوں نے دیکھا کہ اسلامی نظام میں کسی نسل یا قوم کی برتری نہیں بلکہ انصاف سب کے لئے برابر ہے خلافت راشدہ میں فارس کی شکست کے بعد یہ اسلامی نظم ہی تھا جس نے دلوں کو مسخر کیا
فارس کے بادشاہ کی تیاری
دوسری طرف فارس کا بادشاہ اس شکست کو وقتی سمجھ رہا تھا وہ مختلف علاقوں سے نئی فوج اکٹھی کرنے میں مصروف تھا پرانے جرنیلوں کو ہٹا کر نئے کمانڈر لائے جا رہے تھے اس کا خیال تھا کہ عددی برتری کے ذریعے مسلمانوں کو دبایا جا سکتا ہے مگر اسے اس بات کا اندازہ نہیں تھا کہ مسلمانوں کی اصل طاقت ان کا ایمان اور منظم قیادت ہے
جاسوسی کا مضبوط نظام
حضرت خالد بن ولید نے ایک مضبوط جاسوسی نظام قائم کر رکھا تھا فارس کی فوج کی نقل و حرکت نئی بھرتیوں اور منصوبوں کی خبریں مسلسل اسلامی لشکر تک پہنچ رہی تھیں اس معلومات کی بنیاد پر فیصلے کیے جاتے تھے یہی وجہ تھی کہ دشمن کا کوئی قدم اچانک نہیں رہتا تھا
اسلام کی تیز رفتار اشاعت
جب لوگوں نے فارس کے ظلم اور اسلامی عدل کا موازنہ کیا تو بہت سے لوگ بغیر کسی جبر کے اسلام قبول کرنے لگے خلافت راشدہ میں فارس کی شکست صرف عسکری نہیں بلکہ فکری فتح بھی تھی نئے مسلمان نہ صرف دین سیکھ رہے تھے بلکہ عملی زندگی میں بھی اس کا حصہ بن رہے تھے
نئی تربیت یافتہ قوت
حضرت خالد بن ولید نے نئے مسلمانوں کو وہیں رہ کر جنگی تربیت دینا شروع کی یہ لوگ اپنے علاقوں سے واقف تھے زمین کے حالات جانتے تھے اس سے اسلامی لشکر کو مقامی سطح پر بڑی مدد ملی اور مستقبل کی جنگوں کے لئے ایک مضبوط بنیاد تیار ہوئی
مدینہ منورہ کی صورتحال
ادھر مدینہ منورہ میں بھی اسلام کی قوت بڑھ رہی تھی عرب کے مختلف قبائل جو پہلے تذبذب کا شکار تھے اب کھل کر اسلام قبول کر رہے تھے وجہ یہ تھی کہ اس دور کی بڑی طاقت فارس کو مسلمانوں نے شکست دی تھی جب ایک سپر پاور کو چیلنج کیا گیا تو لوگوں کا اعتماد بڑھا
خلافت صدیق اکبر کی قیادت
حضرت ابو بکر صدیق کی قیادت میں مرکز سے مسلسل رہنمائی آ رہی تھی فیصلے مشورے سے ہو رہے تھے اور ہر کمانڈر کو واضح ہدایات دی جا رہی تھیں خلافت راشدہ میں فارس کی شکست دراصل اجتماعی قیادت اور نظم کا نتیجہ تھی
جنگ میں تاخیر کی حکمت
یہ بات واضح ہے کہ فارس کی چالیس ہزار کی نئی فوج سے فوری جنگ نہیں ہوئی اس تاخیر کا مقصد دشمن کو تھکانا اور اپنی صفوں کو مضبوط کرنا تھا اسلامی لشکر نے اپنے وسائل منظم کیے سپلائی لائن بہتر بنائی اور فوجی نظم کو مزید مستحکم کیا
نفسیاتی برتری
مسلمانوں کی خاموش تیاری نے فارس کی فوج پر نفسیاتی دباؤ ڈالا وہ جانتے تھے کہ مسلمان ہر خبر سے باخبر ہیں یہ احساس ہی ان کے حوصلے کو کمزور کر رہا تھا
تاریخی اہمیت
خلافت راشدہ میں فارس کی شکست نے تاریخ کا رخ بدل دیا یہ صرف ایک جنگی واقعہ نہیں تھا بلکہ ایک نئے نظام کی شروعات تھی جس نے بعد میں پورے خطے کو متاثر کیا خلافت صدیق اکبر کے اصولوں کو سمجھنے کے لئے یہ تحریر مفید ہے
اس مرحلے پر حضرت خالد بن ولید کی حکمت عملی اسلامی نظم کا قیام اور عوام کے دلوں میں اعتماد نے وہ بنیاد رکھی جس پر آگے چل کر بڑی فتوحات ہوئیں فارس کی نئی فوج تیار ہو رہی تھی مگر مسلمان بھی ہر لحاظ سے مضبوط ہو چکے تھے اگلا مرحلہ تاریخ کا ایک اور فیصلہ کن موڑ ثابت ہونے والا تھا
سابقہ قسط کا حوالہ
اگر آپ نے اس سیریز کی پچھلی قسط نہیں پڑھی
تو اسے ضرور پڑھیں تاکہ مکمل تسلسل سمجھ آ سکے
خلافت راشدہ میں فارس کو شکست حضرت خالد بن ولید کی حکمت پارٹ 12
یہ مرحلہ تلواروں کی جھنکار سے زیادہ حکمت نظام اور صبر کا امتحان تھا حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ثابت کیا کہ اصل فتح میدان جنگ کے بعد شروع ہوتی ہے
اگلے حصے پارٹ 14 میں کیا ہوگا
پارٹ 14 میں ہم تفصیل سے جانیں گے کہ فارس کی نئی اکٹھی ہونے والی فوج کس مقام پر جمع ہوئیں اسلامی لشکر نے اس خطرے کا سامنا کیسے کیا اور حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کون سی نئی جنگی حکمت عملی اپنائی اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی بیان کیا جائے گا کہ یہ مرحلہ فارس کی طاقت کے مکمل خاتمے کی طرف کیسے بڑھا
جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں