کویت کی فتح کے بعد فارس کے خلاف اگلا بڑا معرکہ پارٹ 10
کویت کی فتح کے بعد اسلامی لشکر ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکا تھا پارٹ 9 میں ہم نے دیکھا کہ کس طرح ابتدائی کامیابیوں نے فارس کی طاقت کو ہلا کر رکھ دیا
![]() |
| کویت کی فتح کے بعد فارس کے خلاف اگلا بڑا معرکہ پارٹ 10 |
اس مرحلے پر اسلامی لشکر صرف جنگی قوت نہیں بلکہ ایک منظم ریاست کی شکل اختیار کر چکا تھا اسی تسلسل کو سمجھنے کے لیے پہلے یہ مضمون ضرور پڑھیں
جنگ یمامہ کے بعد عراق میں اسلامی لشکر کا داخلہ پارٹ 9
کویت کی فتح کے بعد خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کا نیا انتظامی نظام
کویت کی فتح کے فوراً بعد حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ نے سب سے پہلا کام یہ کیا کہ علاقے میں نظم و ضبط قائم کیا جائے انہوں نے مقامی لوگوں کو اطمینان دلایا کہ اسلامی لشکر ان کی جان مال اور عزت کا محافظ ہے بازاروں کو تحفظ دیا گیا راستوں کو محفوظ بنایا گیا اور لوٹ مار پر مکمل پابندی لگا دی گئی یہ وہ چیز تھی جو اس دور میں فارس کے زیر اثر علاقوں میں نایاب تھی اسلامی نظام کی بنیاد خوف پر نہیں بلکہ اعتماد پر رکھی گئی تھی اسی وجہ سے مقامی آبادی نے جلد ہی نئے نظام کو قبول کرنا شروع کر دیا ہر قبیلے کے نمائندوں کو بلایا گیا اور ان کے مسائل سنے گئے یہ طرز حکمرانی لوگوں کے لیے بالکل نیا تھا
عدل و انصاف پر مبنی اسلامی ریاست کا قیام
کویت میں اسلامی ریاست کا جو نظام قائم کیا گیا اس کی بنیاد مکمل عدل اور انصاف پر تھی قاضی مقرر کیے گئے جو امیر اور غریب سب کے لیے یکساں فیصلے کرتے تھے کسی عرب اور غیر عرب میں کوئی فرق نہیں رکھا گیا یہ بات مقامی لوگوں کے دلوں میں اتر گئی فارس کے نظام میں طاقتور ہمیشہ کمزور پر غالب رہتا تھا لیکن اسلامی نظام میں کمزور کو تحفظ ملا یہی وجہ تھی کہ لوگ دل سے اس نظام کو قبول کرنے لگے اور اس کی مثالیں دور دور تک پھیلنے لگیں
جزیہ کا منصفانہ نظام اور اس کی حقیقت
اسلامی ریاست میں جزیہ کوئی ظلم یا بوجھ نہیں تھا بلکہ یہ ایک حفاظتی ٹیکس تھا جو صرف ان غیر مسلموں سے لیا جاتا تھا جو اسلامی ریاست کے تحفظ میں رہنا چاہتے تھے عورتیں بچے بوڑھے اور غریب لوگ جزیہ سے مستثنیٰ تھے جزیہ کے بدلے اسلامی ریاست ان کی جان مال عبادت گاہوں اور مذہبی آزادی کی ذمہ دار تھی یہ نظام فارس کے بھاری ٹیکسوں کے مقابلے میں بہت آسان اور منصفانہ تھا اسی وجہ سے لوگوں نے اسے خوش دلی سے قبول کیا
اسلامی اخلاق اور حسن سلوک کا اثر
اسلامی لشکر کے سپاہیوں کا اخلاق مقامی آبادی کے لیے حیران کن تھا نہ زبردستی تھی نہ جبر نہ توہین یہی اخلاقی برتری اسلام کے پھیلاؤ کا سب سے بڑا ذریعہ بنی لوگوں نے دیکھا کہ مسلمان وعدے کے پکے ہیں امانت دار ہیں اور انصاف پسند ہیں یہی وہ چیز تھی جس نے دلوں کو فتح کیا
اسلام کی طرف تیزی سے بڑھتا ہوا رجحان
جب لوگوں نے دیکھا کہ اسلامی نظام میں انہیں عزت انصاف اور تحفظ مل رہا ہے تو بڑی تعداد میں لوگ اسلام کی طرف مائل ہونے لگے یہ رجحان عرب علاقوں سے بھی زیادہ تیز تھا کیونکہ یہ لوگ فارس کے ظلم کو بہت قریب سے دیکھ چکے تھے اسلام ان کے لیے صرف مذہب نہیں بلکہ نجات کا راستہ بن گیا یہی وجہ تھی کہ قبیلے کے قبیلے اسلام قبول کرنے لگے
مقامی لوگوں کا اسلامی لشکر کے لیے تعاون
فارس کے زیر اثر رہنے والے لوگ فارس کی فوجی چالوں اور کمزوریوں سے اچھی طرح واقف تھے جب وہ اسلامی نظام سے متاثر ہوئے تو کچھ لوگ رضاکارانہ طور پر اسلامی لشکر کی مدد کرنے لگے یہ لوگ جاسوسی میں شامل ہوئے اور فارس کی نقل و حرکت کی خبریں اسلامی لشکر تک پہنچانے لگے اس تعاون نے آنے والی جنگوں میں اہم کردار ادا کیا
فارس کے بادشاہ کو کویت کی فتح کی خبر
جب فارس کے بادشاہ کو یہ خبر ملی کہ کویت اسلامی لشکر کے قبضے میں جا چکا ہے تو اس کے لیے یہ ایک بڑا دھچکا تھا کویت ایک اہم ساحلی علاقہ تھا جس کا کھو جانا فارس کے لیے خطرے کی گھنٹی تھا بادشاہ نے سمجھ لیا کہ اگر فوری قدم نہ اٹھایا گیا تو اسلامی لشکر مزید علاقوں پر قابض ہو جائے گا
چالیس ہزار فوج کی ہنگامی تیاری
فارس کے بادشاہ نے فوری طور پر ایک نئی فوج تیار کرنے کا حکم دیا جس کی تعداد چالیس ہزار تھی اس فوج کو جدید اسلحہ اور تجربہ کار کمانڈروں کے ساتھ میدان میں اتارنے کی تیاری شروع کر دی گئی یہ فوج اس مقصد کے لیے تیار کی گئی کہ اسلامی لشکر کو فیصلہ کن شکست دی جائے اور کویت دوبارہ حاصل کیا جائے
اسلامی لشکر کی حکمت عملی اور تیاری
اسلامی لشکر کو مقامی ذرائع سے فارس کی اس تیاری کی بروقت اطلاع مل گئی حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ نے فوری طور پر مشاورت شروع کی اور دفاع کے ساتھ ساتھ پیش قدمی کی حکمت عملی تیار کی یہ وہ مرحلہ تھا جہاں آنے والی جنگ نے پورے خطے کی تاریخ بدل دینی تھی
آنے والا فیصلہ کن مرحلہ
کویت کی فتح کے بعد یہ واضح ہو چکا تھا کہ یہ جنگ اب صرف سرحدی نہیں رہی بلکہ ایک بڑی سلطنت کے زوال اور ایک نئی عالمی طاقت کے ابھرنے کی جنگ بن چکی ہے اسی سلسلے کی مزید تفصیل آپ مکمل پس منظر کے ساتھ بھی پڑھ سکتے ہیں
👈 https://imranfawad.blogspot.com/2015/09/blog-post_13.html
اس مضمون میں کویت کی فتح کے بعد اسلامی ریاست کے انتظامی نظام اسلام کے پھیلاؤ اور فارس کے ردعمل کو مکمل تاریخی تناظر میں بیان کیا گیا ہے اگلے حصے پارٹ 11 میں ہم اس عظیم جنگ کی تفصیل دیکھیں گے جس نے فارس کی بنیادیں ہلا کر رکھ دیں
جاری ہے

تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں